Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کاشف میاں بہادر

بلقیس ظفیر الحسن

کاشف میاں بہادر

بلقیس ظفیر الحسن

MORE BYبلقیس ظفیر الحسن

    بھوتوں کی اک حویلی میں کاشف میاں گئے

    ایسا لڑے کہ بھوتوں کے چھکے چھڑا دیے

    اک بھوت کود پھاند کے چمنی پہ چڑھ گیا

    اور دوسرا دہاڑ کے چھت پھاڑنے لگا

    سب سے بڑا جو تھا وہیں دھم سے لڑھک رہا

    کاشف کے ایک گھونسے میں چیں بولنا پڑا

    اور چھوٹے موٹے بھوتوں کا کیا حال پوچھنا

    چھپنے کی کونے کونے میں وہ ڈھونڈتے تھے جا

    کوئی چھپا تھا ٹوٹے ہوئے تخت کے تلے

    کوئی پکارتا تھا بچاؤ کہ ہم مرے

    سب موٹی چھوٹی بھوتنیاں چیخنے لگیں

    بال اپنے نوچ نوچ کے منہ پیٹنے لگیں

    چھوٹے بڑے بہت تھے وہاں بھوت بھوتنی

    کاشف میاں کے آگے کسی کی نہیں چلی

    سب ہاتھ باندھ باندھ کے روتے پکارتے

    کاشف میاں سے کہنے لگے کیجئے معاف

    ہم بھول کے بھی اب نہ حویلی میں آئیں گے

    آ بھی گئے تو آپ سے کب بچنے پائیں گے

    لیکن بڑے غضب کی تبھی بات یہ ہوئی

    اس شور اور شرابے سے آنکھ ان کی کھل گئی

    تب یہ پتا چلا انہیں یہ سب تو خواب تھا

    جو بھی ہو خواب ان کا بڑا لا جواب تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے