کبھی ایسا تموج تم نے دیکھا ہے
کبھی ایسا تموج تم نے دیکھا ہے
کبھی جذبات کا ایسا تموج تم نے دیکھا ہے
کہ سینے میں بھنور پڑتے ہوں تشنہ آرزوؤں کے
مگر ان کو میان موج رستہ بھی نہ ملتا ہو
کنارے تک رسائی کا اشارہ بھی نہ ملتا ہو
جب ایسا ہو تو ہر چشمے سے دھارے پھوٹ بہتے ہیں
وہ سنگ و گل کے پشتے ہوں کہ دریا کے کنارے
پھوٹ بہتے ہیں
وہی دھارے مگر ان سائبانوں کو ڈبوتے ہیں
کہ جن کے نیچے بیٹھ کر کچھ چاک داماں لوگ
اشکوں اور طوفانوں کے موتی بھی پروتے ہیں
مأخذ:
Asaleeb (Pg. 200)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.