Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیف

MORE BYاشرف باقری

    یہاں سجدہ وہاں سجدہ نہ کعبہ ہے نہ بت خانہ

    نہ جانے کر رہا ہے کیا کسی مستی میں مستانہ

    پلا دے مجھ کو ساقی تو یوں پیمانہ بہ پیمانہ

    نظر آئے تری دنیا مجھے بس ایک پیمانہ

    مجھے لگتا ہے اب ساغر بھی جیسے ایک مے خانہ

    نگاہ خاص ہے جب سے تری اے پیر مے خانہ

    عجب تو ہے عجب مے ہے عجب سا تیرا مے خانہ

    نہیں ساقی کوئی لیکن بھرا جاتا ہے پیمانہ

    ہوا جاتا ہے خالی زندگی کا ایسے پیمانہ

    سحر تک جیسے سونا ہوتا جائے کوئی مے خانہ

    نہ اب مے ہے نہ مے کش ہے نہ ساقی ہے نہ مے خانہ

    پئے جاتا ہے لیکن کوئی پیمانہ بہ پیمانہ

    یہاں پھرتے ہیں ٹوٹا سا لئے ہاتھوں میں پیمانہ

    وہاں مدت سے دیتا ہے صدائیں کوئی مے خانہ

    ترا دست شفیقانہ تری نظر کریمانہ

    یہی ہے مدعا میرا یہی عرض غریبانہ

    تری محفل سے جائے تو کہاں جائے یہ دیوانہ

    یہ کہتا پھر رہا ہے ہر طرف محفل میں مستانہ

    ادھر سجدہ ادھر سجدہ نہ صورت ہے نہ مورت ہے

    عجب عالم لئے پھرتا ہے اپنے میں یہ دیوانہ

    کئے جاتا ہے بس سجدے نہ یہ دیکھے نہ وہ دیکھے

    کسی صورت نہیں سنتا کسی کی تیرا مستانہ

    تجھے دیکھوں تو کیا دیکھوں ترے جلوؤں سے واقف ہوں

    یہی کہتا رہا شب بھر تری محفل میں دیوانہ

    ترا دریا ہے میں ہوں اور ہے اب ڈوب کر جانا

    کرے کرنا ہے جو بھی اب ترا طور کریمانہ

    مجھے دے دے تو اک قطرہ ہی مے خانہ سے اے ساقی

    نہیں دیتا نہ دے مجھ کو تو پیمانہ بہ پیمانہ

    کسی کا در ہو سجدے ہوں زباں چپ آنکھ میں آنسو

    کہاں آتے ہیں شاہوں کو یہ آداب فقیرانہ

    مأخذ:

    خراشیں (Pg. 65)

    • مصنف: اشرف باقری
      • ناشر: اشرف باقری
      • سن اشاعت: 1997

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے