Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کئی لمحے

فیصل ہاشمی

کئی لمحے

فیصل ہاشمی

MORE BYفیصل ہاشمی

    تمہیں معلوم ہے جب بھی

    پرانے یار

    گلیوں کی

    یوں ہی بے سود باتوں میں

    کئی گھنٹوں کی

    بے مصرف

    نشست رائیگاں کو

    یاد کرتے ہیں

    تو کتنا لطف آتا ہے

    پرانے گھر میں گزرے پل

    اور ان میں

    سب کہی اور ان کہی

    باتوں کو جب دہرایا جاتا ہے

    تو کتنا لطف آتا ہے

    تمہیں معلوم ہے جب اس طرح کے

    ان گنت لمحے

    جنہیں ہم یاد کرتے ہیں

    جنہیں ہم ڈھونڈتے ہیں

    زندگی کی ہر اداسی میں

    مقید ہیں گھڑی کے عین مرکز میں

    رواں ان سوئیوں کی

    بے صلہ بے کار حرکت میں

    تمہیں معلوم ہے جب بھی مجھے ان کی ضرورت تھی

    تو میں نے وقت سے

    ان آخری ایام میں اتنی گزارش کی

    مجھے دے دو وہ سب لمحے

    کہ اب ان کی ضرورت ہے

    تو وہ مجھ سے یہی کہتا

    کئی لمحے

    کلائیوں پر بندھی گھڑیوں سے باہر ہیں

    انہیں میں کیسے واپس دوں

    انہیں میں کیسے لوٹا دوں

    مأخذ:

    کسی حیران ساعت میں (Pg. 28)

    • مصنف: فیصل ہاشمی
      • ناشر: کاغذی پیرہن، لاہور
      • سن اشاعت: 2004

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے