Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کراچی کے مشاعرے میں ڈاکہ

خالد عرفان

کراچی کے مشاعرے میں ڈاکہ

خالد عرفان

MORE BYخالد عرفان

    دلچسپ معلومات

    (خبرآئی ہے کہ کراچی کے ایک مشاعرے میں ڈاکوؤں نے ڈاکہ ڈالا اور شاعروں کو لوٹ لیا)

    یہ کس نے بزم ادب کے سکون کو تاکا

    مشاعروں میں بھی پڑنے لگا ہے اب ڈاکہ

    مشاعرے میں ڈکیتی کا شوق رکھتے ہیں

    ہمارے عہد کے ڈاکو بھی ذوق رکھتے ہیں

    ادب نواز تھے ڈاکو سخن شناس تھے وہ

    مرے وطن کی سیاست کا اقتباس تھے وہ

    عجب ڈکیت تھے جن کا نصیب پھوٹا تھا

    جنہوں نے شہر کے ان مفلسوں کو لوٹا تھا

    پڑا وہ رن کہ اک استاد شعر بھول گیا

    کسی نحیف سے شاعر کا سانس پھول گیا

    بیاض اپنی کسی نے اچھال کر رکھ دی

    بجائے کیش رباعی نکال کر رکھ دی

    ادھر ڈکیت سنبھالے تھے گن اڑائی ہوئی

    ادھر وہ پیل رہا تھا غزل چرائی ہوئی

    یہ کس نے بزم سخن لوٹ لی خدا جانے

    ''تمام شہر نے پہنے ہوئے ہیں دستانے''

    مشاعرے میں نہ سونا تھا اور نہ چاندی تھی

    سخن وروں کی تو ہر چیز ہی پرانی ہے

    جو سب سے قیمتی شے ہے وہ شیروانی ہے

    یہ اپنے شعر سناتے ہی پھوٹ لیتے ہیں

    مشاعرے کو ترنم سے لوٹ لیتے ہیں

    ہمارے شعر سنیں اور شعر بیں ہو جائیں

    خدا کرے کہ یہ ڈاکو بھی سامعیں ہو جائیں

    مأخذ:

    No Problem (Pg. 59)

      • ناشر: nayyar jehan urdu markaz international(los Angeles)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے