Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کرب

MORE BYخلیل الرحمن اعظمی

    روز جب صبح کو

    اپنے گھر سے نکلتا ہوں میں

    راستے میں کوئی دوست مل جائے

    یا جان پہچان والا

    میں بڑی گرم جوشی سے اس کی طرف

    بڑھ کے جاتا ہوں

    آداب کرتا ہوں

    اور مسکراتا بھی ہوں

    (جیسے میں آج کے دن

    اور گھر پہ سب خیریت ہے)

    مجھ کو ہر ہر قدم پر

    کئی طرح کے لوگ ملتے ہیں

    جو اونچی دکانوں پہ بیٹھے ہوئے ہیں

    کئی ایسے افراد

    میں جانتا ہوں وہ کتنے غبی ہیں

    مگر کرسیوں پر ڈٹے ہیں

    انہیں لوگ

    جھک جھک کے تسلیم کرتے ہیں

    (وہ لوگ

    جو ان سے بہتر ہیں

    تہذیب و شائستگی میں

    دانش و آگہی میں

    مگر اس کو کیا کیجے

    ان کی قسمت میں

    وہ خاص کرسی نہیں ہے

    کہ جس پر کوئی مسخرہ بیٹھ جائے

    تو اس کو کوئی مسخرہ کہہ نہ پائے

    میں یہ محسوس کرتا ہوں

    خود میرے اندر

    کوئی بیٹھا ہوا

    کہہ رہا ہے:

    جی میں آتی ہے

    ان مسخروں پر ہنسوں

    کھوکھلے آدمی جو بھی ہیں

    ان سے کہہ دوں

    کہ تم کھوکھلے ہو

    اپنی کرسی پہ بیٹھا ہوا

    کوئی احمق

    اونٹ کی طرح سے بلبلائے

    تو کہہ دوں

    کہ کیا بک رہے ہو؟

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے