aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کشید شب

کشور ناہید

کشید شب

کشور ناہید

MORE BYکشور ناہید

    آج کی رات بھی پھر خواب جگائیں گے مجھے

    پھر وہ کروٹ سے خیالوں کے تسلسل کو مٹانے کی کشید کوشش

    جسم کے درد کو سلوٹ میں سمو کے

    وہی بستر پہ تڑپتے ہوئے مہجورئ جاناں کو

    کبھی آہ کبھی سانس کی گہرائی میں شل کرنے کی

    سعی ناکام

    یہ بھی معلوم ہے

    یہ نیم رسی فہم کی دیوار تلک جست

    یہ سائے کی تصویر کسی شکل و شباہت کے تسلسل کے نشاں ہیں لیکن

    ناصبوری یہ بدن توڑتی انگڑائیاں

    ہونٹوں پہ مہکتی لرزش

    بات کو ربط کے آہنگ میں لانے کی طلب

    میرے سینے کا دھواں آنکھیں شرابور کیے

    ہر بن مو کو ملاقات کا جویا کر دے

    آنکھ چڑھتے ہوئے دریا کی طرح ہے پر آب

    پاؤں پھسلے ہے تو پھر سانس کا رشتہ نہ رہے

    ہم تو چاہیں مگر اس دل کو یہ اچھا نہ لگے

    جاں کنی حد سے بڑھی چارہ گرو کچھ تو کرو

    مأخذ:

    kulliyat dusht-e-qais main laila (Pg. 186)

    • مصنف: Kishwar Nahiid
      • اشاعت: 2001
      • ناشر: Sang-e-mail publication lahore
      • سن اشاعت: 2001

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے