Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کتبہ(۴)

MORE BYخلیل الرحمن اعظمی

    وہ اک شخص تھا

    جو اکیلا تھا اس کا کوئی بھی نہ تھا

    اک اکائی تھا وہ

    اور اک دن خود اپنی اکائی میں ضم ہو گیا

    اس نے مرتے ہوئے اک وصیت لکھی

    جس میں لکھا تھا!

    اے آدمی!

    اے وہ اک شخص

    جو مرے مرنے کی پہلی خبر سن کے دوڑے

    اور آواز دے بھائیو آؤ اس کا جنازہ اٹھاؤ

    اور اس آواز پہ کوئی آواز اس تک نہ پہنچے

    اور پھر مجھ سے بیکس اکیلے کو کاندھوں پہ اپنے دھرے

    اور اکیلی سی اک قبر میں مجھ کو پہنچا کے محفوظ کر دے

    میرا وہ دوست اتنا سا احسان مجھ پر کرے

    وہ مری قبر پر ایک سادہ سا کتبہ لگائے

    اور اس پر مرا نام لکھ دے

    سچ کہوں اس سے میں اپنی شہرت نہیں چاہتا

    کیا مرا نام اور کیوں وہ باقی رہے

    میں اس واسطے چاہتا ہوں کہ جب

    شہر کے لوگ یہ سن کے دوڑیں

    کہ دیکھو یہ مشہور ہے، لوگ کہتے ہیں وہ شخص تو مر گیا

    سوچتے ہیں یہ اسی کی شرارت نہ ہو

    تاکہ ہم لوگ اب اس سے غافل رہیں

    اس کے فتنے سے اپنے کو محفوظ سمجھیں

    بس یہی چاہتا ہوں

    کہ ایسا کوئی شخص ڈھونڈھے مجھے

    تو سہولت ہو اس کو یہ تصدیق کرنے کی

    یہ شخص سچ مچ نہیں ہے

    وہ اب مر چکا ہے

    میں تو اب دشمنوں کے بھی آرام کے حق میں ہوں

    کیوں کسی کو کسی سے خلل ہو؟

    کیوں کسی کو نام سے ایک دہشت ہو؟

    سارے انسان دنیا میں آرام سے سوئیں اور خوش رہیں

    مأخذ:

    تیری صدا کا انتظار (Pg. 110)

    • مصنف: خلیل الرحمن اعظمی
      • اشاعت: First
      • ناشر: ریختہ پبلی کیشنز
      • سن اشاعت: 2018

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے