Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کون سی دشا کہاں کی دشا

احمد ہمیش

کون سی دشا کہاں کی دشا

احمد ہمیش

MORE BYاحمد ہمیش

    خاتمے سے پہلے اگر ختم ہونا ہے تو سمجھ لو کہ خاتمہ ہو چکا ہے

    سلائی مشین پر میری عورت کی نیند میں سوئی گرنا

    میرے مقسوم کا ویرانہ ہے

    حواس بہت ہے قصوں پر بھاری ہیں

    حواس جانتے ہیں کہا نہیں جانتے ہوئے بھی سبھی جانتے ہیں

    کہ دنیا پیدا ہی نہیں ہوئی

    جس میں بھیڑیے نہ ہوں صرف خرگوش رہ رہے ہوں

    وہ دیکھو وہ کوئی سفید خرگوش ہی تو ہے

    جو ابھی ابھی اس جھاڑی سے اچھل کے اس جھاڑی تک گیا ہے

    مگر اس کی سفیدی میں ٹھیک اس کی گردن کی جگہ

    بھیڑیے کے دانت لگنے سے گہرے خون کا مقدر لگا ہے

    اس طرح مقدر کو خون کے دھبے میں دیکھنا

    کہاں کی دنیا ہے

    کیا کبھی ایسا ہوا کہ موت نے اپنی غذا میں خود کو کھایا

    اس چترکار کو بلا سکو تو بلاؤ

    ذرا جلد بلاؤ

    کہ وہ کہیں اور نہیں ہوگا

    کیمسٹری کے شعبے میں ہوگا

    کہ جہاں رکھے ہوئے ہر رنگ میں اس کے اپنے کیمیائی آسیب کا بسیرا ہے

    ہم کسی نہ کسی رنگ کو خود طاری ہونے کی دعوت دیتے ہیں

    اور اس کے آسیب سے اپنی جلد نچواتے ہیں

    شریانوں کو ادھڑواتے ہیں

    ہر رنگ میں بسیرا کرنے والے آسیب نے ہماری محبت ہی تو کھایا

    اس لیے تو میں سوتے اپنے بیٹے کو نہیں جگاتا

    کہ وہ ہر روز موٹر سائیکل میں پٹرول کی جگہ

    اپنے حصے کی بیداری اور نیند دونوں کو ایک ساتھ ڈال دیتا ہے

    اس لئے میں دیر تک سوتی اپنی بیٹی کو نہیں جگاتا

    کہ وہ کچن میں چائے بنانے کی ابدیت کو بھی

    چائے کی پیالی میں انڈیل دیتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے