Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خاک کو میں خوار کیوں کرتا

شارق کیفی

خاک کو میں خوار کیوں کرتا

شارق کیفی

MORE BYشارق کیفی

    دعائے خیر سے

    دعائے مغفرت تک کا سفر پورا ہوا

    اور اب میں اپنی قبر میں ہوں

    ذرا حیرت زدہ ہوں

    مگر یہ قبر اتنی تنگ بالکل بھی نہیں ہے

    میں جیسی سوچتا تھا

    مجھے بس عطر اور کافور کی خوشبو پریشاں کر رہی ہے

    اور کچھ حد تک یہ ڈورے آنکھ کے

    اندھیرا ہے مگر وہ بھی نہایت مہرباں

    دل رکھنے والا

    بہت مانوس سا لگتا ہے سب کچھ

    کچھ ایسا

    جیسے کوئی اپنی ماں کی کوکھ میں پھر لوٹ آیا ہو

    وہاں اوپر بھی کچھ ہلچل ہے اب تک

    ابھی تک لوگ مٹی دے رہے ہیں جسم کو میرے

    یہ آوازیں بھی آئی ہیں

    برائے مہربانی اپنے جوتے کھول لیجے

    یہ مٹی قبر کی ہے اس کی حرمت کو سمجھئے

    افسردہ ہو گیا ہوں میں یہ سن کر

    اگر یہ بات میں نے زندگی میں جان لی ہوتی

    کہ بس صورت بدل لینے سے مٹی پاک ہو سکتی ہے میری

    تو اپنی خاک کو میں خوار کیوں کرتا

    میں اتنا زندگی سے پیار کیوں کرتا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے