aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خبر ہے کہ نہیں

جوش ملیح آبادی

خبر ہے کہ نہیں

جوش ملیح آبادی

MORE BYجوش ملیح آبادی

    اب صبا کوچۂ جاناں میں گزرے ہے کہ نہیں

    تجھ کو اس فتنۂ عالم کی خبر ہے کہ نہیں

    بجھ گیا مہر کا فانوس کہ روشن ہے ابھی

    اب ان آنکھوں میں لگاوٹ کا اثر ہے کہ نہیں

    اب میرے نام کا پڑھتا ہے وظیفہ کوئی

    اب مرا ذکر وفا درد سحر ہے کہ نہیں

    اب بھی تکتی ہیں مری راہ وہ کافر آنکھیں

    اب بھی دزدیدہ نظر جانب در ہے کہ نہیں

    چھپ کے راتوں کو مری یاد میں روتا ہے کوئی

    موجزن آنکھ میں اب خون جگر ہے کہ نہیں

    حسن کو پرسش بیمار کا ہے اب بھی خیال

    مہر کی ذرہ خاکی پہ نظر ہے کہ نہیں

    بے خبر مجھ کو زمانے سے کیا ہے جس نے

    کچھ اسے میری تباہی کی خبر ہے کہ نہیں

    کھائے جاتا ہے مجھے درد غریب الوطنی

    دل پر اس جان وطن کے بھی اثر ہے کہ نہیں

    جوشؔ خاموش بھی ہو پوچھ رہا ہے کیا کیا

    کچھ تجھے تاڑنے والوں کی خبر ہے کہ نہیں

    مأخذ:

    Muntakhab Shahkar Nazmon Ka Album) (Pg. 11)

    • مصنف: Munavvar Jameel
      • اشاعت: 2000
      • ناشر: Haji Haneef Printer Lahore
      • سن اشاعت: 2000

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے