Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خیالوں کے سوئیٹر

ابھیشیک کمار امبر

خیالوں کے سوئیٹر

ابھیشیک کمار امبر

MORE BYابھیشیک کمار امبر

    گھٹائیں آج بڑھتی جا رہی ہیں

    دکھانے پربتوں کو رعب اپنا

    ہواؤں کو بھی ساتھ اپنے لیا ہے

    کھڑے ہیں تان کر سینے کو پربت

    ایک دوسرے کا ہاتھ تھامے

    کہ اب گھیراؤ پورا ہو گیا ہے

    گرجنے لگ گئی ہے کالی بدلی

    سنہرے پروتوں کے رنگ پھیکے پڑھ گئے ہیں

    مٹ میلی ہوئی جاتی ہے اجلی اجلی پنڈر

    وہیں کچھ دور پلی بستیوں میں

    لال پیلے نیلے اجالے ہو گئے ہیں

    کہ جیسے کالی کالی چنیوں پر

    کوئی ستاروں کی کڑھائی کر گیا ہو

    دریچے سے میں بیٹھا دیکھتا ہوں

    کہ دنیا شانت ہوتی جا رہی ہے

    کہ جیسے بدھ کا وردان ہو یہ

    اور میں اپنے ذہن میں خیالوں کے سوئیٹر بن رہا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے