Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خزاں کا موسم

اسریٰ رضوی

خزاں کا موسم

اسریٰ رضوی

MORE BYاسریٰ رضوی

    زوال پر تھی بہار کی رت

    خزاں کا موسم عروج پر تھا

    اداسیاں تھیں ہر ایک شے پر

    چمن سے شادابیاں خفا تھیں

    ان ہی دنوں میں تھی میں بھی تنہا

    اداسی مجھ کو بھی ڈس رہی تھی

    وہ گرتے پتوں کی سوکھی آہٹ

    یہ صحرا صحرا بکھرتی حالت

    ہمی کو میری کچل رہی تھی

    میں لمحہ لمحہ سلگ رہی تھی

    مجھے یہ عرفان ہو گیا تھا

    حقیقت اپنی بھی کھل رہی تھی

    کہ ذات اپنی ہے یوں ہی فانی

    جو ایک جھٹکا خزاں کا آئے

    تو زندگی کا شجر بھی اس پل

    خموش و تنہا کھڑا ملے گا

    مزاج اور خوش روی کے پتے

    دلوں میں لوگوں کے مثل صحرا

    پھریں گے مارے یہ یاد بن کر

    کچھ ہی دنوں تک

    مگر مقدر ہے ان کا فانی

    کے لاکھ پتے یہ شور کر لیں

    مزاج میں سرکشی بھی رکھ لیں

    یا گریہ کر لیں اداس ہو لیں

    تو فرق اسے یہ بس پڑے گا

    زمین ان کو سمیٹ لے گی

    ذرا سی پھر یہ جگہ بھی دے گی

    کرشمہ قدرت کا ہے یہ ایسا

    عروج پر ہے زوال اپنا

    ہر ایک کو ہے پلٹ کے جانا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے