Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خود احتسابی کی ایک شام

شاہد جمیل

خود احتسابی کی ایک شام

شاہد جمیل

MORE BYشاہد جمیل

    خدایا

    مجھے کیا ہوا ہے

    ہوا کیا ہے آخر مجھے

    یہ کن وحشتوں میں شب و روز جینا مرا ہو رہا ہے

    مرے قہقہوں میں یہ کیسی اداسی مجھے ڈس رہی ہے

    مری محفلوں میں یہ کس سونے پن کی صدا چیختی ہے

    مرے دوستوں میں یہ کس دشمنی کی ہواؤں کے جھکڑ مجھے کھینچ کر

    منظر عام پر لا رہے ہیں

    مرے دشمنوں میں مری کون سی بد نصیبی کا چرچا ہوا ہے

    اقارب مرے جو مری دوریوں میں بھی میری قرابت کا سکھ ڈھونڈتے تھے

    وہ خاموش ہیں

    دور اور دور ہوتے چلے جا رہے ہیں

    خدایا مجھے کیا ہوا ہے

    اگر میرا چہرہ بدلنے لگا ہے

    اگر میری پہچان کھونے لگی ہے

    اگر میری آواز الگ ہو گئی ہے

    اگر میری پرچھائیں میرے بدن سے ہی ٹکرا رہی ہے

    مرے خواب زاروں کا دریا

    اگر میری وحشت کی گلیوں میں رسوائیوں کی

    خذف رولتا ہے

    اگر میں وہی ہوں

    کہ جو میں نہیں ہوں

    اگر سچ یہی ہے خدایا

    تو بس اتنا کر دے

    مری دھند آنکھوں میں میرے لئے بھی کوئی عکس بھر دے

    دعا کے لئے جب مرے ہاتھ اٹھیں

    تو میری ہتھیلی کو آئینہ کر دے

    مأخذ:

    خوابوں کے ہم سائے (Pg. 48)

    • مصنف: شاہد جمیل
      • ناشر: مکتبہ غوثیہ، بہار
      • سن اشاعت: 1992

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے