Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خود فریب

ضیا جالندھری

خود فریب

ضیا جالندھری

MORE BYضیا جالندھری

    نہیں نہیں مجھے نور سحر قبول نہیں

    کوئی مجھے وہ مری تیرگی عطا کر دے

    کہ میں نے جس کے سہارے بنے تھے خواب پہ خواب

    ہزار رنگ مرے مو قلم میں تھے جن سے

    بنا بنا کے بت آرزو کی تصویریں

    سیاہ پردۂ شب پر بکھیر دیں میں نے

    رواں تھے میرے رگ و پے میں ان گنت نغمے

    وہ دکھ کے گیت جو لب آشنا نہیں اب تک

    میں تیرہ بخت تھا اس تیرگی کے دامن میں

    سکوں نصیب تھا ناکام آرزوؤں کو

    میں اپنے خوابوں سے تاریک رات سے خوش تھا

    نہ جانے کیوں پلٹ آئی ہو سیل نور کے ساتھ

    میں جی رہا تھا تمہارے بغیر بھی لیکن

    تمہاری یاد میں میں نے وہ بت بنائے ہیں

    جو آج تم سے بھی بڑھ کر عزیز ہیں مجھ کو

    وہ بت مرے ہیں مجھے چھوڑ کر نہ جائیں گے

    میں اپنے آپ سے بے حس بتوں سے خوش تھا مگر

    تم آ گئی ہو مری تیرگی پہ ہنسنے کو

    تمہارے ساتھ کئی غم بھی لوٹ آئے ہیں

    نہیں نہیں مجھے اب سوز غم کی تاب نہیں

    نہیں سحر نہیں تعبیر میرے خوابوں کی

    نہیں مجھے نہ جگاؤ کہ میرے خوابوں میں

    تمہارا عکس مجھے اب بھی پیار کرتا ہے

    مأخذ:

    sar-e-shaam se pas-e-harf tak (Pg. 67)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے