خوش آمدید
آج اس بزم میں آئے ہو بڑی دھوم کے ساتھ
بے خودی محو نظارہ ہے تمہاری خاطر
یاد آتے ہیں وہ ایام جدائی ہم کو
جنہیں ہنس ہنس کے گزارا ہے تمہاری خاطر
گو مے لطف سے خالی نہیں پندار جنوں
یاں غم عشق کا یارا ہے تمہاری خاطر
رنج اٹھانا تو کوئی بات نہیں ہے لیکن
زہر پینا بھی گوارا ہے تمہاری خاطر
ہار اور جیت کے مفہوم میں کیا رکھا ہے
جیت کر بھی کوئی ہارا ہے تمہاری خاطر
ترک شیراز ہو تم حافظ شیراز ہوں میں
اب سمرقند و بخارا ہے تمہاری خاطر
تم جو آئے ہو تو اس زیست کی لذت پا کر
ہم نے عالم کو سنوارا ہے تمہاری خاطر
آج ہم نے مہ و انجم کو بھی زحمت دی ہے
آسمانوں سے اتارا ہے تمہاری خاطر
لالہ و گل کو بہاروں کو سمن زاروں کو
دیدہ و دل نے پکارا ہے تمہاری خاطر
پھر یہاں شیشہ و ساغر سے چراغاں ہوگا
پھر کوئی انجمن آرا ہے تمہاری خاطر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.