Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خواب کی شیلف پر دھری نظم

سبین علی

خواب کی شیلف پر دھری نظم

سبین علی

MORE BYسبین علی

    اگر سمندر مجھے راستہ دیتا

    تو سفر کرتی اس قندیل کے ساتھ

    جو شام کا ملگجا پھیلتے ہی

    ساحل پر روشن ہو جاتی ہے

    اڑتی ققنس کے ہم رکاب

    افق کی مسافتوں میں

    تیرتی مچھلیوں کے سنگ

    کھوجتی ریگ زاروں میں

    نیلگوں پانیوں کو

    سرمئی پہاڑوں میں

    جادوئی سرنگوں کو

    لیکن میرے سرہانے

    آدھے پونے خواب پڑے ہیں

    اور میری شیلف پر دھرے ہیں

    کانچ کے نازک برتن

    سبزی کے چھلکے

    گھر کی دیواروں پر

    میرے بیٹے کی کھنچی لکیروں میں

    ان سنی کہانیاں ہیں

    جو مسکراتی کھلکھلاتی ہیں

    اور باتیں کرتی ہیں آنکھوں ہی آنکھوں میں

    وہ کہانیاں سنتی میں دفعتاً چونک جاتی ہوں

    ادھورے خواب بھی میرے

    کتنے شرمندۂ تعبیر ہوئے

    مگر پھر بھی ڈرتی ہوں

    کہ میری بیٹی

    آدھے خواب دیکھ کر

    انہیں ادھورا چھوڑ نہ دے

    بوند بوند دعا اترتی ہے

    دل کی زمیں پہ

    پہلی بارش کی مانند

    اور سیلی مٹی سے شاخ در شاخ

    تمنائیں پھوٹ پڑتی ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے