کرچیاں خوابوں کی
وہ جو ماضی میں دیکھے گئے
خوبصورت حسیں
چند خوابوں کی ٹوٹی ہوئی کرچیاں
میرے دل کے کسی ایک
کونے میں بکھری پڑی تھیں
جنہیں
میں چمکتے ہوئے چاند تاروں کی مدھم سی ہوتی ہوئی روشنی میں
سالہا سال سے شب کے پچھلے پہر
یعنی یک بستہ کرنے کی کوشش میں مصروف تھا
اور نئے خواب تشکیل دینے کی خاطر
ہزاروں جتن کر رہا تھا
مگر اب تلک تو نہ وہ کرچیاں ہی سمیٹی گئیں اور
نہ کوئی نیا خواب تشکیل پایا ابھی تک
تو کیا میں یہ سارے جتن چھوڑ دوں
تم یہی چاہتے ہو بتاؤ
کہ میں خواب بھی دیکھنے چھوڑ دوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.