Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئی واہمہ تو نہیں

کیلاش ماہر

کوئی واہمہ تو نہیں

کیلاش ماہر

MORE BYکیلاش ماہر

    غزالہ

    کئی بار پوچھا ہے میں نے

    دھندھلکوں میں شب کے

    مزے شہر کے چار مینار سے

    جو اہل دکن کی محبت کا ماڈل ہے اب تک

    کئی بار پوچھا

    تجھی کو سر بزم کیوں میں نے دیکھا

    جو دیکھا تو کیوں دیر تک تجھ کو دیکھا کیا

    مجھے یوں لگا

    میرے بچپن کی کھوئی ہوئی آرزو کا نشاں مل گیا

    ترا روپ آذر کا حسن تفکر

    کوئی واہمہ تو نہیں

    یہ آنکھیں جو خیام کا میکدہ ہیں

    کوئی حادثہ تو نہیں

    کوئی خواب رنگیں جو تعبیر کی وادیوں تک نہ پہنچا

    کوئی میرے پچھلے جنم کی ادھوری تمنا

    غزالہ

    اگر شدت آرزو میں صداقت ہے اپنی

    تو اگلے جنم میں کسی موڑ پر پھر ملیں گے

    یہ آوا گون کے حسیں سلسلے تو ابد تک رہیں گے

    تمنائیں شعروں میں ڈھلتی رہیں گی

    مأخذ:

    لمحہ لمحہ پیاس (Pg. 69)

    • مصنف: کیلاش ماہر
      • ناشر: گولڈن پبلی کیشنز، دہلی
      • سن اشاعت: 1991

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے