Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کرسی

MORE BYابوالفطرت میر زیدی

    دھوبی نائی شیخ وڈیرے کرسی کے متوالے دیکھے

    اشرافوں کی بات نہ پوچھو سب کے منہ پر تالے دیکھے

    کرسی کے شیدائی یارو مشرق مغرب والے دیکھے

    اس کی دھن میں جان سے جاتے اکثر گورے کالے دیکھے

    کرسی کو مضبوط نہ کہنا بات بڑی منہ چھوٹا سا ہے

    کرسی توڑ تماشا کرتے اکثر لڑکے بالے دیکھے

    کرسی حاصل کر لینا بھی ایسی ویسی بات نہ سمجھو

    کرسی کی حسرت میں جھکتے بڑے بڑے جی والے دیکھے

    کالی پیلی مشکی کرسی حسن کے دل کی دھڑکن ٹھہری

    اس کے آگے پیچھے ہم نے آفت کے پر کالے دیکھے

    گل کھلتے گل اگتے دیکھے میخانے کے اندر باہر

    ساقی دیکھا مینا دیکھی بادہ دیکھا پیالے دیکھے

    گھر والے جی چھوڑ چکے جب جکڑ پکڑ کے طوفانوں میں

    گھر کے اندر جگہ جگہ پر مکڑی دیکھی جالے دیکھے

    آج اسمبلی ہال کے باہر اہل نظر کا میلہ دیکھا

    ممبر خاتونیں بھی دیکھیں اور ان کے گھر والے دیکھے

    بڑے بڑے سرمایہ والے دولہا بن کر کرسی لائے

    چھوٹے موٹے نو دولتیے کرسی کے شہ بالے دیکھے

    کرسی پا کر اپنے زیدیؔ اپنوں سے کیسے ملتے ہیں

    آنکھیں رکھنے والا کوئی میرے دل کے چھالے دیکھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے