Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا کہئے

م حسن لطیفی

کیا کہئے

م حسن لطیفی

MORE BYم حسن لطیفی

    غیروں کا تو کہنا کیا محرم سے نہیں کہتا

    میں عالم غم اپنا عالم سے نہیں کہتا

    پڑھ لیتی ہیں کیفیت کچھ تڑپی ہوئی نظریں

    دکھ اپنا میں ہر چشم پر نم سے نہیں کہتا

    رہ گیر ہوں میں ایسا ہر خم سے گزرتا ہے

    دعوت پہ جو رندان خرم سے نہیں کہتا

    موسم ہمہ گردش ہے پس ماندۂ گردش میں

    لب تشنہ کوئی یہ شے کیوں جم سے نہیں کہتا

    کسب متحرک سے پابستہ نسب طغرے

    یہ کیا ہے کوئی اہل خاتم سے نہیں کہتا

    آ داغ محبت کے سانچے میں تجھے ڈھالوں

    خاتم سے میں کہتا ہوں درہم سے نہیں کہتا

    کچھ بات تھی کہنے کی کچھ بھول گیا اب میں

    فطرت سے نہیں کہتا آدم سے نہیں کہتا

    کہئے تو نہیں باور نا کہئے تو کافر تر

    کہنے کی قسم مجھ کو کو میں ذم سے نہیں کہتا

    کہلانے میں خود ان کا کچھ تکملہ نا رس ہے

    الٹے انہیں شکوے ہیں کیوں ہم سے نہیں کہتا

    ہاں میری یہ الجھن تو ہر دل میں کھٹکتی ہے

    کچھ مڑ کے کوئی زلف برہم سے نہیں کہتا

    کیوں ہو نہ جنوں کم گو جب ہوتا ہے یہ زیرک

    دہراتی ہوئی باتیں محروم سے نہیں کہتا

    کہنے سے ہوا گہرا کچھ اور غم پنہاں

    میں سائے سے کہتا ہوں ہمدم سے نہیں کہتا

    جس لمحے سے دیکھا ہے اک شعر سراپا کو

    دانستہ کوئی مصرع اس دم سے نہیں کہتا

    دیتے ہیں وہ محفل میں یوں داد لطیفیؔ کو

    اشعار یہ کیا اکثر مبہم سے نہیں کہتا

    مأخذ:

    Muntakhab Shahkar Nazmon Ka Album) (Pg. 126)

    • مصنف: Munavvar Jameel
      • اشاعت: 2000
      • ناشر: Haji Haneef Printer Lahore
      • سن اشاعت: 2000

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے