Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیوں نہ ہو

ظفر احمد صدیقی

کیوں نہ ہو

ظفر احمد صدیقی

MORE BYظفر احمد صدیقی

    آنکھ والو حسن وحدت کا تماشا کیوں نہ ہو

    دل ہے تو راز حقیقت کی تمنا کیوں نہ ہو

    اپنی منزل کی طرف گرم سفر ہے کائنات

    آدمی پھر منزل مقصد کا جویا کیوں نہ ہو

    دل میں ہر ذرہ کے پنہاں ہے تمنا کا شرار

    قلب انساں حامل سوز تمنا کیوں نہ ہو

    اک نہ اک امید کی مشعل جلانا ہے تو پھر

    شمع ایماں ہی کا دل افروز اجالا کیوں نہ ہو

    اک نہ اک در کی جبیں سائی پہ قسمت زیست کی

    کر دے سب سے بے نیاز اک ایسا سجدہ کیوں نہ ہو

    جب گزرنا ہے سہاروں ہی پر اپنی زندگی

    جو نہ دے سکتا ہو دھوکا وہ سہارا کیوں نہ ہو

    تشنگی میں چند قطروں پر قناعت کس لئے

    دامن ہمت حریف جوش دریا کیوں نہ ہو

    عارضی پرتو ہے جس کا غنچہ و گل سے عیاں

    اس بہار جاں فزا ہی کی تمنا کیوں نہ ہو

    منتظر جب ایک فردا کے ہیں سب امروز و دوش

    زندگی کو اہتمام فکر فردا کیوں نہ ہو

    آنکھ کے جلوؤں کو جب حاصل ہے اوج اعتبار

    ہوش والو اعتبار قلب بینا کیوں نہ ہو

    ناخدا بھی جس پہ رکھتا ہے نظر طوفان میں

    ناؤ والو رخ اسی کی سمت اپنا کیوں نہ ہو

    دل کے ہر ذرہ میں ہے اک عالم نو جلوہ گر

    آنکھ والو اس جہاں کا بھی تماشا کیوں نہ ہو

    جان ہی ٹھہری بہائے ناز تو اے دوستو

    چھوڑ کر ذروں کو سورج ہی کا سودا کیوں نہ ہو

    جب کسی ان دیکھی طاقت پر بھروسہ ہے ضرور

    دہر والو پھر خدا ہی کا بھروسہ کیوں نہ ہو

    مأخذ:

    فکرونظر (Pg. 103)

    • مصنف: ظفر احمد صدیقی
      • ناشر: ایجوکیشنل بک ہاؤس، علی گڑھ
      • سن اشاعت: 1991

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے