لاپتہ
اونچی اونچی عمارتوں میں میرے حصے کا آسمان لاپتہ
مصروف سے اس شہر میں جسم تو ہیں انسان لاپتہ
سنتے تھے کبھی ملا کرتے تھے جہاں دل کے بدلے دل
تیرے اس شہر میں اب عشق کی ہے وہ دکان لاپتہ
اس شہر میں بت کدے بھی ہیں اور مسجدیں بھی تمام
انسان کی فطرت دیکھ کر ہوئے ہیں بھگوان لاپتہ
واہ ری جمہوریت ہم جنہیں سونپتے ہیں ملک اپنا
ان میں عقل ہے ہوشیاری ہے طاقت ہے بس ایمان لاپتہ
نہ جانے کون سی بجلی گری کہ اڑنا بھول گیا
میرے دل کے ارمانوں کے پر تو ہیں پر اڑان لاپتہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.