Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مابعد جدید

زبیر رضوی

مابعد جدید

زبیر رضوی

MORE BYزبیر رضوی

    میں نے اپنے لکھنے پڑھنے کے کمرے میں

    قلم بنا اک نظم لکھی ہے

    نظم کو میں نے

    کچھ ایسے ترتیب دیا ہے

    سب سے پہلے ٹک ٹک کرتی

    ایک گھڑی ہے

    پھر ہے کلنڈر

    اس کے بعد ہے

    پیتل کی اک شمع دانی عیش ٹرے

    پھر بیجنگ شام اور سنگاپور کی

    چینی اور تانبے کی پلیٹیں

    پھر تھوڑی سی جگہ بنا کے

    شیشے کا گلدان رکھا ہے

    اس سے آگے

    مصوری اور تھیٹر پر

    دو تین کتابیں

    وہیں پہ ترچھی کر کے رکھی

    قلقل کرتی ایک صراحی

    سب کے بیچ میں ننھا سا

    اک جوکر بھی ہے

    یہ میری وہ پہلی نظم ہے

    جس میں کوئی لفظ نہیں ہے

    بس پیکر ہیں

    میری پہلی نظم ہے

    جو قاری اور سامع

    دونوں سے آزاد ہوئی ہے

    آنکھوں کی ہم راز ہوئی ہے

    مأخذ:

    Sang-ge-Sada (Pg. 161)

    • مصنف: Zubair Razvi
      • اشاعت: 2014
      • ناشر: Zehne Jadid, New Delhi
      • سن اشاعت: 2014

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے