معذرت
برہم مزاج وقت ہے اے میرے ہم نشیں
اب بارگاہ حسن میں جھکتی نہیں جبیں
جبر غم حیات کے صدقے ترا خیال
بار غم معاش پر قربان ہو گیا
وہ دل جو تیری یاد سے آباد تھا کبھی
بدلا مزاج وقت تو ویران ہو گیا
برسوں بنے جو خواب وہ لمحوں میں جل گئے
قسمت کی یہ خطا ہے خطا وار میں نہیں
خوشیوں کے گیت درد کے سانچے میں ڈھل گئے
ہے وقت کا قصور گنہ گار میں نہیں
اب اور کوئی خواب بتا کیسے دیکھ لوں
دیکھے جو خواب ان کا تو انجام دیکھ لے
مجھ کو ترا خیال نہیں یہ گلہ بجا
لیکن ذرا حیات کے آلام دیکھ لے
ایسا نہیں کہ تجھ سے محبت نہیں مجھے
لیکن غم حیات سے فرصت نہیں مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.