Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مانوس اجنبی

عاصمہ طاہر

مانوس اجنبی

عاصمہ طاہر

MORE BYعاصمہ طاہر

    میرے سامنے بیٹھا اجنبی مجھے دیکھتا تھا

    شاید کوئی آبلہ پا تھا

    میری آنکھوں سے ہو کر گزرا

    شاید کوئی دریا تھا

    کوئی سراب تھا

    سبھی منظروں سے اوجھل

    ٹریفک کے دھویں میں گم ہوتا ہوا کوئی ہجوم تھا

    جیسے کوئی پر سکون سا

    اماوس راتوں کا درد دیکھتے دیکھتے

    اپنی صورت بدلنے لگا تھا

    میں کہنے ہی والی تھی کہ

    مجھے تم چاہتے ہو عمر بھر کے لئے

    اور اتنے میں میرے سیارے نے

    اس کے سیارے میں اپنی مدت پوری کی

    اور ایک ایلین فورس کی طرح

    کسی اور دنیا کی اور مجھے اڑا لے گیا

    میں نے کہا تھا نا

    وقت پھسل جاتا ہے ہاتھوں سے

    جواں راتیں زمانوں کی آغوش میں

    اک دن تھک کر سو جاتی ہیں

    مأخذ:

    تسطیر (Pg. 413)

      • ناشر: بک کارنر، پاکستان
      • سن اشاعت: 2017

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے