Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ماضی سے ہمیں کیا لینا

سعادت سید

ماضی سے ہمیں کیا لینا

سعادت سید

MORE BYسعادت سید

    دل کا نگر تنہائی زدہ ہے جس میں

    فقط میں جاگ رہا ہوں

    وقت کے سب لمحوں کی کہانی اور ساری روداد

    ایک یہی بس اجڑی دنیا

    ایک یہی بس دل

    صدیوں پرانے وقت کی یادیں ہیں انمول رتن

    ہر بستی تھی امن کی بستی ہر قریے میں سکھ

    سانسوں میں خوشبوئیں تھیں

    روحوں میں کیف سرور

    اک دوجے کے سکھ کا سہارا

    سونا اگلتی دھرتی پہ بستے لوگ

    پوتر لوگ پرانے

    وقت کی یادیں روشن ہیں چمکیلی ہیں

    حال سے ان کا ربط نہیں ہے

    آج ہماری ہر بستی میں امن و سکوں کی دھوم مچی ہے

    کتنی ننگی تیکھی چٹانیں رستے روک رہی ہیں

    کتنے دہکے گہرے گلخن

    جن کی تہوں میں سبز گھنے پیڑوں کے پتے پڑے ہوئے ہیں

    شادابی کے دشمن روشن مسکن

    جن کی چھتوں پر لعل زمرد اور ہیرے کے ہار سجے ہیں

    امن سے عاری تنہائی کی کالی موجیں

    ہر منظر پر چھائی ہیں

    میں بھی تنہا تم بھی تنہا تنہا سارے لوگ

    یہاں سناٹے ہیں کہ بول رہے ہیں

    تم جو کبھی ویران گلی میں

    اپنے مکان کے کھلتے دریچوں سے جھانکتے ہو تو

    تنہائی کے ساگر کا ہی شور سنائی دیتا ہے

    دل کا نگر تنہائی زدہ ہے

    جس میں تم ہی جاگ رہے ہو

    جس میں سب ہی جاگ رہے ہیں ہیں

    جس میں فقط میں جاگ رہا ہوں

    مأخذ:

    پاکستانی ادب-1994 (Pg. 63)

      • ناشر: اکیڈمی ادبیات پاکستان، اسلام آباد
      • سن اشاعت: 1994

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے