Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مگر وہ نہ آیا

رفیق سندیلوی

مگر وہ نہ آیا

رفیق سندیلوی

MORE BYرفیق سندیلوی

    میں نے آواز دی

    اور حصار رفاقت میں

    اس کو بلایا

    مگر وہ نہ آیا

    گل خواب کی پتیاں

    دھوپ کی گرم راحت میں گم تھیں

    مرے جسم پر

    نرم بارش کی بوندیں بھی گھوڑے کا سم تھیں

    زمیں ایک انبوہ ہجراں میں

    اس چاپ کی منتظر تھی

    جو لا علم پھیلاؤ میں منتشر تھی

    پرندے سبک ریشمیں ٹہنیاں

    اپنی منقار میں تھام کر اڑ رہے تھے

    نشیب جنوں کی طرف

    پانیوں کی طرح میرے سائے بہے تھے

    کف چشم پر میں نے اس کے لیے

    شہر گریہ سجایا

    مگر وہ نہ آیا

    کسی سمت سے اس کی آہٹ نہ آئی

    بہت دیر تک رات کے سرد خانے میں

    اک آگ میں نے جلائی

    کہیں دور سے

    کوئی بے انت محروم آواز آئی

    جدائی جدائی

    تو پھر میں نے اس کے لیے دھند ہموار کی

    رستۂ نو بنایا

    مگر وہ نہ آیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے