Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

محمود درویش کے لیے خط

ذیشان ساحل

محمود درویش کے لیے خط

ذیشان ساحل

MORE BYذیشان ساحل

    میرے پیارے سوگوار

    مجھے معلوم ہوا ہے

    کہ تمہارے لوگوں سے زندہ رہنے کی جگہ

    اور حق چھینے جانے کے باعث

    تمہارا دل خیریت سے نہیں رہا

    مجھے معلوم ہوا ہے

    کہ تمہارے بہادروں کو دھوپ سے بچانے والی ٹوپیاں

    ان کے خون سے سرخ اور تمہاری صابر عورتوں کے چہرے

    غم کی شدت سے سیاہ ہو چکے ہیں

    میرے بھائی زیتون کے درختوں پر لگے پھول

    اور تمہارے پھولوں جیسے بچوں سے امڈنے والی

    خوشبو بارود اور دھویں کی بو میں

    بدل چکی ہے

    اور میرے دوست

    سنا ہے تمہارے سر پر ہاتھ رکھنے والے

    اب انہیں ہاتھوں سے تمہارے پیروں کے نیچے زمین کھینچ رہے ہیں

    ابھی اس خط کو لکھتے ہوئے ایسا لگا

    جیسے کوئی دروازے پر ہے

    میں نے دروازہ کھولا

    تو باہر دور تک کچھ نہ تھا

    نہ کوئی عمارت نہ کوئی گھر

    نہ کوئی موسم نہ کوئی دن

    نہ کوئی شخص نہ کوئی سایہ

    نہ کوئی غم نہ کوئی آنسو

    صرف سنانا اور خاموشی

    میں نے اپنے دل کا دروازہ بند کر لیا

    اور واپس آ گیا

    یہاں تمام لوگ موم کے سپاہیوں

    اور آنسو زہریلی مسکراہٹوں میں تبدیل ہو گئے ہیں

    محمود درویش

    تمہیں تسلی دینے اور تمہارے لوگوں کی حمایت میں کہنے

    کے لیے میرے پاس سوائے ایک نمناک خاموشی کے

    کچھ بھی نہیں

    یا کچھ لوگ جو میری طرح

    اپنی میزوں کی بند دروازے کے سامنے بیٹھے

    ان کے خود بہ خود کھلنے یا کسی اور نہ ہونے والے معجزے کے منتظر ہیں

    مأخذ:

    saarii nazmen (Pg. 765)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے