Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں اجنبی نہیں

شمیم شہزاد

میں اجنبی نہیں

شمیم شہزاد

MORE BYشمیم شہزاد

    مرے خدا تو مرے قلب کو منور کر

    مرے وجود کو بہتر سے اور بہتر کر

    مری حیات ترے ذکر میں گزر جائے

    کرم بس اتنا اے پروردگار مجھ پر کر

    اگر ہے سر پہ مرے آفتاب ہی رکھنا

    نصیب میں ہے اگر اضطراب ہی رکھنا

    تو اے خدائے کریم اک یہی دعا سن لے

    ہر امتحاں میں مجھے کامیاب ہی رکھنا

    مرا ضمیر کبھی داغدار ہو نہ سکے

    کسی کے سامنے بھی شرمسار ہو نہ سکے

    مجھے تو نفس کا میرے کبھی غلام نہ کر

    کبھی وہ ذہن پہ ہرگز سوار ہو نہ سکے

    مرے شعور کو کچھ اور ہی قوی کر دے

    تو میرے ذہن کو کچھ اور ہی غنی کر دے

    ہر ایک لفظ میں میں زندگی پروتا رہوں

    تو میرے کرب کو کچھ اور شبنمی کر دے

    میں جانتا ہوں کہ کچھ بھی نہیں ہوں دنیا میں

    جدا جدا سا ہوں گوشہ نشیں ہوں دنیا میں

    مگر ہے پھر بھی ترا شکر اے مرے مالک

    میں اجنبی نہیں روشن جبیں ہوں دنیا میں

    مأخذ:

    اعراب (Pg. 15)

    • مصنف: شمیم شہزاد
      • ناشر: شمیم شہزاد
      • سن اشاعت: 1988

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے