Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں اکثر سرد راتوں میں

قمر عباس قمر

میں اکثر سرد راتوں میں

قمر عباس قمر

MORE BYقمر عباس قمر

    میں اکثر سرد راتوں میں

    زمین خانۂ دل پر

    اکیلے بیٹھ جاتا ہوں

    پھر اپنا سر جھکا کر یاد عہد رفتگاں دل میں سجاتا ہوں

    خیال ماضیٔ دوراں مرے اس جسم کے اندر عجب طوفاں اٹھاتا ہے

    ہزاروں میل کا لمبا سفر پیدل کراتا ہے

    میں یادوں کے دھندلکوں میں تمہارے نقش پا کو ڈھونڈنے جب بھی نکلتا ہوں

    تو اک تاریک وادی میں اترتا ہوں

    جہاں یادوں کی کچھ بے رنگ تصویریں مجھے بکھری پڑی معلوم دیتی ہیں

    مجھے آواز دیتی ہیں

    کہ وحشت کا یہ جنگل باہیں پھیلائے بلاتا ہے

    مرا شوق نظر تھک کر زمین پر بیٹھ جاتا ہے

    اچانک جب تمہاری یاد کے وحشی جانور آواز دیتے ہیں

    میں ڈرتا ہوں

    کہ جیسے کوئی بچہ اپنے ہی سائے سے ڈر جائے

    کوئی شیشہ بکھر جائے

    کوئی فرقت میں گھبرائے

    مرے تار نفس پر ضرب کرتی مستقل دھڑکن

    مجھے رکنے نہیں دیتی

    مجھے تھکنے نہیں دیتی

    یہ بے چینی مجھے پھر اک سفر پر لے کے آتی ہے

    میں چلتا ہوں

    کہ جیسے اک مسافر بعد مدت اپنے گھر جائے

    ٹھٹھرتی سرد راتوں میں

    کوئی جیسے کہ جم جائے

    کہ جیسے سانس تھم جائے

    مگر میرے مقدر میں

    سکون قلب و جاں کب ہے

    نگاہ یاس میں مبہم سہی کوئی نشاں کب ہے

    کہیں پر شورش امواج دریا ہے

    کہیں آواز قلقل ہے

    مگس کا شور ہے سرسر صبا کی آہ و گریہ ہے

    سو دل اپنا مچلتا ہے

    کسی سے کب بہلتا ہے

    دھواں اٹھتا ہے دل سے آنکھ میں طوفاں مچلتا ہے

    طبیعت زور کرتی ہے

    یہ دھڑکن شور کرتی ہے

    تمہاری یاد کے یہ چیختے اور پیٹتے لمحے

    مجھے رونے نہیں دیتے

    مجھے سونے نہیں دیتے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے