تمہیں پتہ ہے
تمہارے پیچھے تمام شب جاگنا مرا مشغلہ رہا ہے
یہ میری آنکھوں کے گرد گہرے سیاہ حلقے
یہ زرد رنگت اداس آنکھیں
بدن کو دیکھو نحیف جیسے خزاں رسیدہ شجر ہو یا پھر مریض کوئی
یہ سب تمہاری ہی
خیر چھوڑو
بتاؤ کیسی گزر رہی ہے
مجھے تو یکسر بھلا چکی ہوگی ہے نا ایسا ہی
کچھ تو بولو
تمہاری آنکھوں کو کیا ہوا ہے اداس کیوں ہو
ارے یہ آنسو
تم ایسی بالکل نہیں تھی
ہنستی ہوئی وہ پاگل سی شوخ لڑکی کہاں گئی ہے
بدل گئی ہو
بتاؤ کیا کوئی سانحہ رونما ہوا ہے کہ جس نے تم کو بدل دیا ہے
وہ ہنستا چہرہ نہیں رہا ہے
حسین لڑکی
تم اپنے حصے کا غم مجھے دو میں اپنے حصے کا رو چکا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.