Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں عورت ذات ہوں مجھ کو وفا کرنے کی عادت ہے

صفیہ چودھری

میں عورت ذات ہوں مجھ کو وفا کرنے کی عادت ہے

صفیہ چودھری

MORE BYصفیہ چودھری

    میں عورت ذات ہوں مجھ کو وفا کرنے کی عادت ہے

    کبھی ریتوں رواجوں سے

    کبھی سوکھے گلابوں سے

    کبھی کچھ ایسے خوابوں سے کہ جن کی کرچیاں چن کر مری پوریں ہوئیں چھلنی

    کبھی اس آشیانے سے کہ جس کا ایک اک تنکا صبح سے شام ہونے تک وفا سے میں نے جوڑا ہو

    کبھی میں صورت حوا کبھی میں عکس مریم ہوں

    مثال چادر زینب بڑھاؤں مان زہرا کا

    مرے عزم سفر میں آج تک لغزش نہیں آئی

    میں ہر اک امتحاں میں صورت کہسار ٹھہری ہوں

    زمانے کے سوالوں کو جواباً ایک ہی فقرہ مرے کہنے کو کافی ہے

    میں عورت ذات ہوں مجھ کو وفا کرنے کی عادت ہے

    وفا کرنے کی عادت ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے