Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں بالکل ٹھیک ہوں سوہنی

خالد مبشر

میں بالکل ٹھیک ہوں سوہنی

خالد مبشر

MORE BYخالد مبشر

    تمہارا ایک میسج واٹس ایپ پر مدتوں کے بعد آیا تھا

    یہ لکھا تھا کہ

    بزی تھا میں سو رپلائی نہ کر پایا

    ذرا اس وقت کچھ سانسوں کی طغیانی سی برپا تھی

    مجھے کچھ دھڑکنوں کو بھی ذرا ترتیب دینا تھا

    موبائل اسکرین اس وقت دھندلی ہو گئی تھی کچھ

    بزی تھا میں سو رپلائی نہ کر پایا

    سو سوری اے مری سوہنی

    سنو تم نے یہ لکھا تھا کہ

    میں بالکل ٹھیک ہوں سوہنی

    تمہاری یاد ہی آتی نہیں مجھ کو

    سو بالکل ٹھیک رہتا ہوں

    مگر ہاں جب ذرا میں سانس لیتا ہوں

    ذرا جب دل دھڑکتا ہے

    تو پھر تم یاد آتی ہو

    مگر اس کے علاوہ ٹھیک رہتا ہوں

    ذرا سر میں تناؤ کی سی کیفیت تو رہتی ہے

    رگوں میں بھی کھنچاؤ سا ذرا رہتا ہے اب اکثر

    مگر باقی سبھی کچھ ٹھیک ہے سوہنی

    ذرا جب سانس لیتا ہوں تو اندر کچھ چبھن سی ہونے لگتی ہے

    کہیں کچھ زخم سا ہوگا

    مگر باقی سبھی کچھ ٹھیک ہے سوہنی

    ذرا بس دل دھڑکتا ہے تو سینے میں کسی کی سسکیاں مجھ کو سنائی دینے لگتی ہیں

    مگر باقی سبھی کچھ ٹھیک ہے سوہنی

    ارے ہاں کل میں آئینے کے آگے جب ذرا آیا

    وہاں اک اجنبی چہرہ نظر آیا

    بہت ہی زرد سا چہرہ

    اور اس کی آنکھ کے حلقے میں گڈھے سے نظر آئے

    عجب وحشت ٹپکتی تھی

    وہاں سے بھاگ آیا میں

    مگر باقی سبھی کچھ ٹھیک ہے سوہنی

    سنو پھر بھی میں کل اک ڈاکٹر سے احتیاطاً مل بھی آیا ہوں

    وہ کہتے ہیں کہ گھبرانے کی کوئی بات بالکل بھی نہیں اس میں

    ذرا بس سانس تھم جائے

    ذرا دھڑکن بھی جم جائے

    تو پھر سب کچھ ہمیشہ کے لیے ہی ٹھیک ہو جائے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے