تمہارا ایک میسج واٹس ایپ پر مدتوں کے بعد آیا تھا
یہ لکھا تھا کہ
بزی تھا میں سو رپلائی نہ کر پایا
ذرا اس وقت کچھ سانسوں کی طغیانی سی برپا تھی
مجھے کچھ دھڑکنوں کو بھی ذرا ترتیب دینا تھا
موبائل اسکرین اس وقت دھندلی ہو گئی تھی کچھ
بزی تھا میں سو رپلائی نہ کر پایا
سو سوری اے مری سوہنی
سنو تم نے یہ لکھا تھا کہ
میں بالکل ٹھیک ہوں سوہنی
تمہاری یاد ہی آتی نہیں مجھ کو
سو بالکل ٹھیک رہتا ہوں
مگر ہاں جب ذرا میں سانس لیتا ہوں
ذرا جب دل دھڑکتا ہے
تو پھر تم یاد آتی ہو
مگر اس کے علاوہ ٹھیک رہتا ہوں
ذرا سر میں تناؤ کی سی کیفیت تو رہتی ہے
رگوں میں بھی کھنچاؤ سا ذرا رہتا ہے اب اکثر
مگر باقی سبھی کچھ ٹھیک ہے سوہنی
ذرا جب سانس لیتا ہوں تو اندر کچھ چبھن سی ہونے لگتی ہے
کہیں کچھ زخم سا ہوگا
مگر باقی سبھی کچھ ٹھیک ہے سوہنی
ذرا بس دل دھڑکتا ہے تو سینے میں کسی کی سسکیاں مجھ کو سنائی دینے لگتی ہیں
مگر باقی سبھی کچھ ٹھیک ہے سوہنی
ارے ہاں کل میں آئینے کے آگے جب ذرا آیا
وہاں اک اجنبی چہرہ نظر آیا
بہت ہی زرد سا چہرہ
اور اس کی آنکھ کے حلقے میں گڈھے سے نظر آئے
عجب وحشت ٹپکتی تھی
وہاں سے بھاگ آیا میں
مگر باقی سبھی کچھ ٹھیک ہے سوہنی
سنو پھر بھی میں کل اک ڈاکٹر سے احتیاطاً مل بھی آیا ہوں
وہ کہتے ہیں کہ گھبرانے کی کوئی بات بالکل بھی نہیں اس میں
ذرا بس سانس تھم جائے
ذرا دھڑکن بھی جم جائے
تو پھر سب کچھ ہمیشہ کے لیے ہی ٹھیک ہو جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.