Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں کیا بنوں گا

عبدالمتین نیاز

میں کیا بنوں گا

عبدالمتین نیاز

MORE BYعبدالمتین نیاز

    جو ہے بات سچی وہ تم سے کہوں گا

    بڑا ہو کے یارو سنو کیا بنوں گا

    میں نیتا بنوں گا نہ دولت کے بل پر

    چلوں گا ہمیشہ ہی راہ عمل پر

    نہ چھوڑوں گا میں آج کا کام کل پر

    سدا بے غرض دیش سیوا کروں گا

    بڑا ہو کے یارو سنو کیا بنوں گا

    سپاہی بنوں گا مگر شانتی کا

    سبق دوں گا میں پیار کا دوستی کا

    سنواروں گا سارا چمن زندگی کا

    میں کانٹوں میں بھی پھول بن کر کھلوں گا

    بڑا ہو کے یارو سنو کیا بنوں گا

    کبھی سیٹھ بن کر نہ لوں گا غلامی

    کروں گا نہ مزدور سے بد کلامی

    نہ ظالم کو دوں گا کبھی میں سلامی

    کہ میں سچ کی خاطر ہر اک دکھ سہوں گا

    بڑا ہو کے یارو سنو کیا بنوں گا

    یہ بیوپاریوں کے فریبوں کے پھندے

    یہ دولت کی خاطر ملاوٹ کے دھندے

    دکھی کر رہے ہیں یہ لالچ کے بندے

    انہیں تو سزائیں میں دے کر رہوں گا

    بڑا ہو کے یارو سنو کیا بنوں گا

    نہ موٹر نہ بنگلے نہ کوئی خزانہ

    مجھے چاہیے پیار کا اک ترانہ

    لکھوں گا میں انسانیت کا فسانہ

    میں انسان بن کر جہاں میں رہوں گا

    بڑا ہو کے یارو سنو کیا بنوں گا

    مأخذ:

    (Pg. 75)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے