Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں نے دیکھا

قاضی سلیم

میں نے دیکھا

قاضی سلیم

MORE BYقاضی سلیم

    میں نے دیکھا درد کی شدت سے بے چین کسی ویرانے کی سمت چلا جاتا ہوں

    گھنے بنوں کے بعد کھلے میدانوں میں ریت ہی ریت ہے

    اور ہوا میں ریت کے ننھے ذرے جگمگ جگمگ تیر رہے ہیں

    کچھ آدھے پورے پیڑ ہیں

    حیوانی ڈھانچے سالم اور ادھورے سب چپ چاپ ہیں

    دور پہاڑی کے پیچھے نور کا لاوا ابل رہا ہے

    لاکھوں کرنوں کے تیر فضا میں تیرتے پھرتے ہیں

    جو بھی زد میں آتا ہے

    اس کا جوڑ جوڑ بکھر جاتا ہے

    ہرا بھرا اک پیڑ ہے

    جس کے آدھے حصے کی شاخیں پھل اور پھول سبھی

    پھلجھڑیوں کی طرح سلگ سلگ کر گرتے ہیں

    یوں لگتا ہے

    جیسے کچھ ہی دیر میں ساری فضا

    زر کار چمکتے بجھتے ذروں سے بھر جائے گی

    سارے جسم پگھل جائیں گے

    ایک کرن

    میری پیشانی پہ لگی تھی

    جذب ہوئی

    اور جیسے کسی نے میرا ہاتھ پکڑ کر پیچھے کھینچ لیا

    سوئی کی اک نوک چبھی اور ٹوٹ گئی

    تب سے میری رگ رگ میں تیرتی

    اندر ہی اندر مجھ کو چھلنی کرتی رہتی ہے

    تب سے میں اک چیختی چلاتی بے چین ہوا ہوں

    پربت پربت سر ٹکراتا ہوں

    میرا گھر بار لٹا پڑا ہے

    جس کے ٹکڑے ٹکڑے کر کے

    میرے ہر وارث نے اپنا اپنا حصہ بانٹ لیا ہے

    تب سے یہ دنیا کتنی چھوٹی لگتی ہے

    میں اس میں کیسے سما پاؤں گا

    سخت چٹانیں میرے بوجھ سے

    دلدل کی مانند زمیں میں دھنس جاتی ہے

    کیسے پاؤں دھروں گا

    کس سے پیار کروں گا

    میرے کرب کو کون سہے گا

    وہ ہاتھ کہاں ہے

    کیسی پرچھائیں ہے

    تم ہو میں ہوں

    میں تو خود بھی اپنے ساتھ نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے