Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

منظر اور پس منظر تم ہو

طارق قمر

منظر اور پس منظر تم ہو

طارق قمر

MORE BYطارق قمر

    ساحل پر اک نام لکھا تھا

    لیکن میں یہ بھول گیا تھا

    دریا سے اک لہر اٹھی تو نقش کو دھندلا کر جائے گی

    ریت آنکھوں میں بھر جائے گی

    اک پتھر پہ کندہ کرکے نام تمہارا سوچ رہا تھا

    جو پتھر پہ لکھ جاتے ہیں کیا وہ چھوڑ دئے جاتے ہیں

    پتھر توڑ دئے جاتے ہیں

    اور پھر میں نے پیڑ پہ لکھ کے نام تمہارا یہ سوچا تھا

    اب یہ نام آباد رہے گا سر سبز و شاداب رہے گا

    لیکن میں یہ بھول گیا تھا

    پیڑ گرایا جا سکتا ہے حرف مٹایا جا سکتا ہے

    دیکھیں دنیا والے کب تک جذبوں کو تسخیر کریں گے

    ہم بھی اب کے نام تمہارا اس دل پر تحریر کریں گے

    منظر منظر حیرانی ہے پس منظر آباد ہے تم سے

    جو کل تک ویران پڑا تھا

    وہ گھر اب آباد ہے تم سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے