Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

منزل

MORE BYعابد عالمی

    وہ جس مقام پہ کل تھے اسی پہ آج ہیں ہم

    مرے حبیبو جواں رات کس قدر تھی حسیں

    یہ میرے نقش قدم میری راہ میرے سفر

    مرے خیال مری جستجو مری حسرت

    مری امید کو ہے علم اور کسی کو نہیں

    مرے خیال سے خاموش سہمے سہمے شجر

    جو مجھ کو تکتے تھے حیرت سے ان کو بھی شاید

    جوان رات کے جوبن کا ہو کوئی احساس

    مگر یہ رات بھی اک خواب بن کے ٹوٹ گئی

    تمام رات رہی یہ نگاہ گرم سفر

    تمام رات ستاروں کو مل سکا نہ سکوں

    تمام رات قدم فاصلوں سے ملتے رہے

    کہاں کہاں سے میں گزرا نہیں کچھ اس کی خبر

    کبھی یقین کہ وہ وادیٔ سکوں ہے قریب

    کبھی خیال کہ اس رات کی سحر ہی نہیں

    مگر وہ عالم شب بھی گزر گیا آخر

    ملی نہ جب کوئی منزل تو ہو گئے بیزار

    ستارے اور نگاہوں سے میرے کٹنے لگے

    جب آفتاب نے دیکھا مجھے تو میرے قدم

    اسی مقام پہ تھے جس سے شب کے سایہ میں

    مرے سفر کی ہوئی تھی کل ابتدا مجھ سے

    مرے حبیبو ہمارا یہ میکدہ شاید

    ہمارے فکر و عمل کا اک ایسا مرکز ہے

    کہ ہم کہیں بھی ہوں اس سے جدا نہیں ہوں گے

    کبھی کبھی تو یہ لگتا ہے ٹوٹ جائے گا دل

    یہ جستجوئے مسلسل یہ ظلمتیں یہ سفر

    ہمارے ذہن میں جو ہے وہ اس جہاں میں نہیں

    اگر یہی ہے حقیقت تو کیوں نہ دل رکھیں

    یہ میکدہ ہے تو رخت سفر بہت یعنی

    کبھی تو ایسا مقام آ ہی جائے گا آخر

    جہاں یہ کہہ دے تخیل کمال ہے تو یہاں

    رہے خیال ارادے رہیں جواں اپنے

    ذرا پکارنا ساقی کو ہے کہاں مصروف

    مرے خیال سے اک دور اور ہو جائے

    مأخذ:

    دائرہ (Pg. 94)

    • مصنف: عابد عالمی
      • ناشر: (انجمن ترقی اردو، رہتک، (ہریانہ)
      • سن اشاعت: 1971

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے