Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مقتل کی بازدید

اختر حسین جعفری

مقتل کی بازدید

اختر حسین جعفری

MORE BYاختر حسین جعفری

    بلا کی پیاس اس کی آنکھ میں ہے

    حجاز کی سرزمیں پہ اس سال اس قدر بارشیں ہوئی ہیں کہ خشک تالاب

    خون ناحق سے بھر گئے ہیں

    لہو کی پیاس اس کی آنکھ میں ہے

    نفس میں بارود جس کی قاتل صدا کا شعلہ

    قدم قدم تہنیت کے رستے رواں ہوا تو وہ نخل جس کی جڑیں زمینوں کے

    درد میں تھیں

    جھکا کچھ ایسے کہ جیسے حال رکوع میں ہو

    اداس طائر جو شاخ پر تھے

    جو گنبدوں کی پناہ میں تھے

    جو جالیوں کے طواف میں تھے

    ڈرے ہوئے آسمان ہجرت کی ٹہنیوں سے

    نشیب میں اس زمین مقتل کو دیکھتے ہیں

    جہاں وہ نخل اس طرح گرا ہے کہ جیسے حال سجود میں ہو

    اک اور تالاب تازہ بارش سے بھر گیا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے