Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مرگ گل سے پیشتر

اقبال حیدر

مرگ گل سے پیشتر

اقبال حیدر

MORE BYاقبال حیدر

    سب دریچے بند ہیں تم کچھ کہو

    تم سمجھتے ہو گریباں چاک ہوں

    میں تو اندوہ سماعت کے جراثیموں سے

    بالکل پاک ہوں

    نالۂ بیباک ہوں

    سب دریچے بند ہیں تم کچھ کہو

    تم سمجھتے ہو کہ بینائی گئی

    بجھ گیا ہر روزن دیوار چپ ہے روشنی

    نیم وا ہے تیرگی

    یہ شگفت غنچہ لب کی صدا

    وہ حسیں قوس قزح رنگیں قبا

    دھڑکنوں کا سلسلہ

    سب دریچے بند ہیں تم کچھ کہو

    تم سمجھتے ہو کہ ساری انگلیاں پتھر کی ہیں

    کیوں قلم کے خشک ہونٹوں سے

    کوئی کاغذ چھوئیں

    اسم اعظم کی لکھیں

    سب دریچے بند ہیں تم کچھ کہو

    تم سمجھتے ہو کہ خوابوں میں خیالوں کو لیے

    لڑکھڑائیں گے ہمیشہ وصل کی خواہش میں

    یوں ہی بن پیے

    اپنے ہونٹوں کو سیے

    میں سمجھتا ہوں اے میرے چارہ گر

    مرگ گل سے پیشتر

    اک سیہ شعلہ سا کرتا ہے طواف بوئے‌ جاں

    لیکن اے جان جہاں

    چھو انگشت شہادت سے کوئی نوک سناں

    میں لکھوں گا تیرے چہرے پر وہ انمٹ داستاں

    زندگی سچ بول دے

    جو سب دریچے کھول دے

    زندگی سچ بول دے

    مأخذ:

    Pakistani Adab (Pg. 104)

    • مصنف: Dr. Rashid Amjad
      • اشاعت: 2009
      • ناشر: Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan
      • سن اشاعت: 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے