تمہاری خاموشیوں میں
مسکراتے ہیں میرے الفاظ
اور تمہارے گالوں پر کھل اٹھتے ہیں
موسم کے تازہ گلاب
تمہاری نیم باز آنکھوں سے
پھوٹتا ہے روشنی کا کوئی آبشار
جس میں رہ رہ بھیگتا ہے
میرے سپنوں کا سنسار
مجھے خواب پسند ہیں
تمہیں میں
تمہیں گلاب پسند ہیں
اور مجھے تم
مجھے سوچتے ہوئے تمہاری آنکھوں میں
ضرور تیرتی ہوگی
رجنی گندھا بیلہ یا ہر سنگار کی خوشبو
مجھے سوچتی ہوئی تم
یا تمہیں دیکھتا ہوا میں
ہمیں ہیں شاید جن سے ملنے کے لئے
فضاؤں میں تیرتے ہے رنگ
چمن پر اترتی ہیں بہاریں
موسم کیسا بھی ہو
میرے لفظوں میں گونجتی رہیں گی تمہاری کھلکھلاہٹیں
میری آنکھوں میں بچی رہے گی
تمہاری آنکھوں کی لو
اور میری سانسوں میں گھلی رہے گی
تمہارے گھنے بالوں کی مادک گندھ
ہمیں پتہ ہے کہ
تمہاری باتوں اور میرے مون میں ڈوبا یہ موسم
ہمیں لے جائے گا اس صدی کے اس پار
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.