Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

معراج نظر

نخشب جارچوی

معراج نظر

نخشب جارچوی

MORE BYنخشب جارچوی

    انسان کے پردے میں خدا دیکھ رہا ہوں

    میں ظرف نظر سے بھی سوا دیکھ رہا ہوں

    احباب میں کم رنگ وفا دیکھ رہا ہوں

    یہ واقعہ سننا تو کجا دیکھ رہا ہوں

    پہلے تو نہ تھی فرصت نظارہ نہ دیکھا

    ہاں اب تو ذرا پردہ اٹھا دیکھ رہا ہوں

    جب تو نہیں موجود تو کیا کھیل ہے دنیا

    دن رات میں یہ خواب سا کیا دیکھ رہا ہوں

    کیا جانئے کیا ہوگی حقیقت میں تجلی

    یہ عکس اگر جلوہ نما دیکھ رہا ہوں

    پھر ہونے کو ہے دل پہ غم تازہ کی یورش

    پھر ڈوبی ہوئی نبض فضا دیکھ رہا ہوں

    نقاش ازل میں تری جدت کے تصدق

    ہر نقش سے ہر نقش جدا دیکھ رہا ہوں

    نظریں ہیں مری مرکز انوار پہ قائم

    تخلیق دو عالم کی بنا دیکھ رہا ہوں

    اک تیرے نہ ہونے سے ہیں بے رنگ مناظر

    ہر ساز کو محروم صدا دیکھ رہا ہوں

    کونین کو فطرت نے سنوارا تو ہے لیکن

    اس آئنے میں عکس فنا دیکھ رہا ہوں

    میرے لئے ہر برق ہے تمہید نظارہ

    میں موت کے دامن میں بقا دیکھ رہا ہوں

    ہیں بے خودیٔ شوق میں بے پردہ دو عالم

    ہر چیز کو میں اپنے سوا دیکھ رہا ہوں

    شاعر کی نظر سے انہیں دیکھے کوئی نخشبؔ

    میں کیسے بتاؤں کہ میں کیا دیکھ رہا ہوں

    مأخذ:

    مشعل راہ (Pg. 121)

    • مصنف: نخشب جارچوی
      • ناشر: ہندوستانی پبلیشرز، دلی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے