Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میرا وطن میرا چمن

وفا صدیقی

میرا وطن میرا چمن

وفا صدیقی

MORE BYوفا صدیقی

    دلچسپ معلومات

    آل انڈیا ریڈیوبھوپال سے نشر

    ایثار کا یہ گلستاں

    جمہوریت کا پاسباں

    امن و اہنسا کا نشاں

    باپو کا خوں جس میں رواں

    میرا وطن ہندوستاں

    میرا چمن جنت نشاں

    میرے وطن کے بام و در

    یہ روشنیوں کے نگر

    یہ جگمگاتی ہر ڈگر

    ہنستے ہوئے شام و سحر

    یہ بستیاں یہ وادیاں

    ہے زندگی جن میں رواں

    میرے وطن کی شان ہیں

    میرے چمن کی شان ہیں

    یہ پیچ و خم کھاتی ہوئی

    مستی میں لہراتی ہوئی

    جھرنوں سے اٹھلاتی ہوئی

    ہنستی ہوئی گاتی ہوئی

    یہ جھلملاتی ندیاں

    یہ لہلہاتی کھیتیاں

    میرے وطن کی شان ہیں

    میرے چمن کی شان ہیں

    یہ کارخانے یہ ملیں

    تعمیر کی یہ منزلیں

    یہ دفتروں کی فائلیں

    محنت کشوں کی محفلیں

    یہ اونچی اونچی چمنیاں

    فولاد کی یہ بھٹیاں

    میرے وطن کی شان ہیں

    میرے چمن کی شان ہیں

    یہ ولولے یہ حوصلے

    یہ پٹریوں کے سلسلے

    ریلوں کے بڑھتے قافلے

    گھٹتی ہوئیں یہ دوریاں

    بڑھتے ہوئے یہ کارواں

    میرے وطن کی شان ہیں

    میرے چمن کی شان ہیں

    اسکول و کالج مدرسے

    علم و ہنر کے سلسلے

    تعمیر کے یہ راستے

    تہذیب کے یہ قافلے

    مٹتی ہوئی بے کاریاں

    بڑھتی ہوئی خوش حالیاں

    میرے وطن کی شان ہیں

    میرے چمن کی شان ہیں

    ہر سمت یہ گفتار ہے

    ہر سمت یہ للکار ہے

    ہر شخص اب بیدار ہے

    ہر فرد اب تیار ہے

    ہیں دیش کے سب پاسباں

    یہ بوڑھے بچے یہ جواں

    میرے وطن کی شان ہیں

    میرے چمن کی شان ہیں

    مأخذ:

    سارے جہاں سے اچھا (Pg. 41)

    • مصنف: وفا صدیقی
      • ناشر: ادبی تنظیم گلدستہ، بھوپال
      • سن اشاعت: 1999

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے