Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میرے دشمن کی موت

منیر نیازی

میرے دشمن کی موت

منیر نیازی

MORE BYمنیر نیازی

    تیغ لہو میں ڈوبی تھی اور پیڑ خوشی سے جھوما تھا

    باد بہاری چلی جھوم کے جب اس نے مجھ کو دیکھا تھا

    گھائل نظریں اس دشمن کی ایسے مجھ کو تکتی تھیں

    جیسے انہونی کوئی دیکھی ان کمزور نگاہوں نے

    یہ انصاف تو بعد میں ہوگا کیا سچا کیا جھوٹا ہے

    کون یقین سے کہہ سکتا ہے کون برا کون اچھا ہے

    لیکن پھر بھی ایک بار تو میرا دل بھی کانپا تھا

    کاش یہ سب کچھ کبھی نہ ہوتا میں نے دکھ سے سوچا تھا

    گھائل نظریں اس دشمن کی گہری سوچ میں کھوئی تھیں

    جیسے انہونی کوئی دیکھی ان کمزور نگاہوں نے

    کون ہوں میں اور کون تھا وہ جس پر ہونی نے وار کیا

    کون تھا وہ جس شخص کو میں نے بھری بہار میں مار دیا

    مأخذ:

    Nai Nazm ka safar (Pg. 164)

    • مصنف: Khalilur Rahman Azmi
      • اشاعت: 2011
      • ناشر: NCPUL, New Delhi
      • سن اشاعت: 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے