Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میری آزادی گروی ہے

عاصم واسطی

میری آزادی گروی ہے

عاصم واسطی

MORE BYعاصم واسطی

    میرا گھر مرے نام ہے لیکن

    میں نے جس سے قرضہ لے کر

    اس کے در و دیوار اٹھائے

    اس کے ہاتھوں میں گروی ہے

    میرے گھر میں اس کا ہر قانون ہے رائج

    میری رائے نہیں چلتی ہے

    میں ڈرتا ہوں

    میں بولا تو

    قاضی کا پیغام آئے گا

    اور مجھے بے گھر کر دے گا

    صرف مجھے اک اپنے گھر کا خوف نہیں ہے

    شہر کا شہر ہے گروی میرا

    اور وطن بھی تو گروی ہے

    میں شہری آزاد ہوں لیکن

    میری آزادی گروی ہے

    مأخذ:

    کرن کرن اندھیرا (Pg. 195)

    • مصنف: عاصم واسطی
      • ناشر: نیرنگ خیال پبلیکیشنز، پاکستان
      • سن اشاعت: 1989

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے