Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میری پر تشدد زندگی

تنویر انجم

میری پر تشدد زندگی

تنویر انجم

MORE BYتنویر انجم

    ہم ہر صبح ملتے ہیں

    مگر بہت کم گفتگو کرتے ہیں

    پھر بھی کبھی ایسا نہیں ہوتا

    کہ میں نہ سوچوں

    کہ میں نے پچھلا دن کیسے گزارا تھا

    میں نے ٹھیک ٹھیک کھانا کھایا تھا

    کلف لگے کپڑے پہنے تھے

    ایک کار میں سفر کیا تھا

    صاف ستھری میز پر کام کیا تھا

    گھر کی کچھ پرانی چیزیں

    نئی چیزوں سے بدل دینے کے لیے سوچا تھا

    اور گرمی سے نیند نہ آنے پر

    بالآخر ایر کنڈیشنر آن کر دیا تھا

    تم نے ظاہر ہے یہ سب کچھ نہیں کیا تھا

    اب میں اپنی پر تشدد زندگی کو بدلنے کے لیے

    طاقت کہاں سے لاؤں

    کوئی ڈاکٹر تو کیا ہی بتائے گا

    کبھی مجھ سے بات کرو

    تو شاید تم ہی بتا سکو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے