Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میری راہوں کے اب تم مسافر نہیں

ماریہ مظفر

میری راہوں کے اب تم مسافر نہیں

ماریہ مظفر

MORE BYماریہ مظفر

    تم جو انجان راہوں میں

    بے نام لوگوں سے

    دن کے اجالے میں

    راتوں کے میلوں میں

    تپتی دوپہری کی

    چھاؤں کے ڈیروں میں

    ساون کی جھیلوں کے

    بہتے جزیروں میں

    تدبیریں ملنے کی

    کرتے ہو یوں

    کرتے ہو کیوں

    تم سے ملنا کسی کی ضرورت نہیں

    تم کسی کے مسیحا کبھی بھی نہیں

    تم کہ مغرور اپنی حقیقت پہ ہو

    تم کو محبوب و معشوق میں نے کیا

    ریت ہستی کا ٹیلہ تبھی تو سجا

    جب یہ ٹیلہ سجا

    میں بکھر سا گیا

    تم نے مجھ سے کہا

    تم کہیں کے خدا

    تم کہاں کے خدا

    چیل کوؤں سے بد تر وہ گدھ ٹھہرے تم

    میری سانسوں کے تھمنے کے مشتاق ہو

    میرے قدموں کی آہٹ پہ حیران ہو

    میری آہٹ سنو آج زندہ ہوں میں

    تم جو نورانی چہروں پہ مرتے ہو یوں

    ان کے میٹھے سروں میں الجھتے ہو یوں

    جاؤ اب سے تمہارے وہی رہنما

    جاؤ میں نے تمہیں کر دیا ہے وداع

    پھر جو سوچو کبھی زندگی نہ ملی

    ان کی آواز میں رہبری نا ملی

    جھیل آنکھوں میں اپنی چھوی نا ملی

    میری چاہت مری عاجزی نا ملی

    اور چاہو کبھی اس طرف لوٹنا

    میری ٹوٹی زباں کی یہی ہو صدا

    تم لرزتے رہو

    آہیں بھرتے رہو

    آہیں بھر بھر کے

    بھر بھر کے مرتے رہو

    میری راہوں کے اب تم مسافر نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے