Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میری شاعری

اختر پیامی

میری شاعری

اختر پیامی

MORE BYاختر پیامی

    زندگی کی سبھی راہوں سے گزرتا ہوں ندیم

    جائزہ لیتا ہوں ہر موڑ پہ شاعر کا دماغ

    ہر بدلتے ہوئے منظر پہ نظر رکھتا ہوں

    اور تاریک سی راتوں میں جلاتا ہوں چراغ

    زندگی کی سبھی راہوں سے گزرتا ہوں ندیم

    جھلملاتے ہوئے آنچل میں سکوں ڈھونڈ چکا

    اک تبسم کے لئے ایک اشارے کے لئے

    اپنے جذبات میں انداز جنوں ڈھونڈ چکا

    زندگی کی سبھی راہوں سے گزرتا ہوں ندیم

    پردۂ ساز میں اک گیت چھپایا تھا کبھی

    اپنے احساس کی پرواز بڑھانے کے لئے

    یاد ہے مدھ بھری آنکھوں کو رلایا تھا کبھی

    زندگی کی سبھی راہوں سے گزرتا ہوں ندیم

    یہ جھپکتی ہوئی پلکیں ہیں یہ لب یہ رخسار

    یہ تو زلفیں نہیں ساون کی گھٹائیں ہوں گی

    ہاں یہی تو ہیں خیالات کے رنگیں شہکار

    زندگی کی سبھی راہوں سے گزرتا ہوں ندیم

    میں نے اک بار ہی چھیڑا تھا محبت کا رباب

    سانس جلنے لگی تھی جسم لرز اٹھا تھا

    میں نے پینے کے لئے صرف انڈیلی تھی شراب

    زندگی کی سبھی راہوں سے گزرتا ہوں ندیم

    حسن کو رہ گزر عام پہ چلتے دیکھا

    ایک ہی سمت عنایات کے دھارے نہ رہے

    میں نے پانی کئی سوتوں سے ابلتے دیکھا

    زندگی کی سبھی راہوں سے گزرتا ہوں ندیم

    میں نے گھٹتے ہوئے کمرے میں دھواں دیکھا ہے

    تنگ گلیوں میں بناوٹ کی ہنسی بکتی ہے

    دور اک طاق پہ مٹی کا دیا جلتا ہے

    مأخذ:

    Aina Khane (Pg. 66)

    • مصنف: Akhtar payami
      • اشاعت: 2004
      • ناشر: Zain Publications
      • سن اشاعت: 2004

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے