Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مرے عہد کے حسینو

ساحر لدھیانوی

مرے عہد کے حسینو

ساحر لدھیانوی

MORE BYساحر لدھیانوی

    وہ ستارے جن کی خاطر کئی بیقرار صدیاں

    مری تیرہ بخت دنیا میں ستارہ وار جاگیں

    کبھی رفعتوں پہ لپکیں کبھی وسعتوں سے الجھیں

    کبھی سوگوار سوئیں کبھی نغمہ بار جاگیں

    وہ بلند بام تارے وہ فلک مقام تارے

    وہ نشان دے کے اپنا رہے بے نشاں ہمیشہ

    وہ حسیں وہ نور زادے وہ خلا کے شاہزادے

    جو ہماری قسمتوں پر رہے حکمراں ہمیشہ

    جنہیں مضمحل دلوں نے ابدی پناہ جانا

    تھکے ہارے قافلوں نے جنہیں خضر راہ جانا

    جنہیں کم سنوں نے چاہا کہ لپک کے پیار کر لیں

    جنہیں مہوشوں نے مانگا کہ گلے کا ہار کر لیں

    جنہیں عاشقوں نے چاہا کہ فلک سے توڑ لائیں

    کسی راہ میں بچھائیں کسی سیج پر سجائیں

    جنہیں بت گروں نے چاہا کہ صنم بنا کے پوجیں

    یہ جو دور کے حسیں ہیں انہیں پاس لا کے پوجیں

    جنہیں مطربوں نے چاہا کہ صداؤں میں پرو لیں

    جنہیں شاعروں نے چاہا کہ خیال میں سمو لیں

    ہو ہزار کوششوں پر بھی شمار میں نہ آئے

    کبھی خاک بے بضاعت کے دیار میں نہ آئے

    جو ہماری دسترس سے رہے دور دور اب تک

    ہمیں دیکھتے رہے ہیں جو بصد غرور اب تک

    مرے عہد کے حسینو وہ نظر نواز تارے

    مرا دور‌ عشق پرور تمہیں نذر دے رہا ہے

    وہ جنوں جو آب‌ و آتش کو اسیر کر چکا تھا

    وہ خلا کی وسعتوں سے بھی خراج لے رہا ہے

    مرے ساتھ رہنے والو مرے بعد آنے والو

    میرے دور کا یہ تحفہ تمہیں سازگار آئے

    کبھی تم خلا سے گزرو کسی سیم تن کی خاطر

    کبھی تم کو دل میں رکھ کر کوئی گلغدار آئے

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Sahir Ludhianvi (Pg. 156)

    • مصنف: SAHIR LUDHIANVI
      • ناشر: Farid Book Depot (Pvt.) Ltd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے