Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مرے پر نہ باندھو

غزالہ خاکوانی

مرے پر نہ باندھو

غزالہ خاکوانی

MORE BYغزالہ خاکوانی

    پروں کو مرے تم نہ ریشم کی ڈوری سے باندھو

    نہ کاٹو انہیں تم

    کہ مجھ کو بھی اڑنے دو اونچی اڑان

    میں تتلی ہوں ایسی

    کہ جس کے پروں سے

    چمکتی جھمکتی ہیں

    رنگوں کی موجیں

    یہ موجیں مری راہ کی مشعلیں بن گئی ہیں

    مٹائیں گی جو تیری میری تیرہ شبوں کی

    دھندلکے مٹائیں گی صبحوں کے میری

    پروں کو مرے تم نہ ریشم کی ڈوری سے باندھو

    نہ کاٹو انہیں تم

    کہ ان ہی سنہری پروں کے سہارے

    مجھے پار کرنا ہے اس رائیگاں دشت کو

    اور خیالوں کے ایسے جزیرے میں جانا ہے

    جس تک کسی کی رسائی بھی ممکن نہیں ہے

    مرے واسطے جو ہمیشہ سے نادیدنی ہے

    مگر میں نے بخشے ہیں اس کو خیالوں کے رنگین پیکر

    اترنا ہے اس دیس میں

    جس کے پھولوں کی خوشبو

    مری منتظر ہے

    رنگوں کے پیکر مرے منتظر ہیں

    مجھے ڈھونڈتے ہیں

    وہاں عندلیبوں کے نغمے

    اسی دیس میں

    کتنی نوخیز کلیوں کے رنگیں بدن میں مچلتی ہوئی

    کتنی منہ زور خوشبوئیں

    بند قبا توڑنے کو ہیں بے چین

    سب استعارے مرے واسطے ہیں نئی زندگی کے

    بلاتے ہیں مجھ کو

    پروں کو مرے تم نہ ریشم کی ڈوری سے باندھو

    نہ کاٹو انہیں تم

    مأخذ:

    Pakistani Adab (Pg. 194)

    • مصنف: Dr. Rashid Amjad
      • اشاعت: 2009
      • ناشر: Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan
      • سن اشاعت: 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے